سورة الأحقاف - آیت 24

فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَٰذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا ۚ بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُم بِهِ ۖ رِيحٌ فِيهَا عَذَابٌ أَلِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر جب انہوں نے عذاب (ایک بادل کی صورت میں دیکھا) کہ ان کے میدانوں کی طرف سے آتا ہے تو کہا کہ یہ ایک بادل ہے ہم پر برسے گا ۔ کوئی نہیں بلکہ یہ وہ چیز ہے جس کی تم جلدی طلب کررہے تھے ایک ہوا ہے جس میں درد ناک عذاب ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(16) قوم عاد نے جب افق آسمان پر ایک بادل کو پھیلا دیکھا جو ان کی وادیوں کی طرف بڑھا آرہا تھا (جو درحقیقت عذاب الٰہی تھا) تو دل کے اندھے خوشی سے کہنے لگے کہ یہ برسنے والا بادل ہے، تو ہود (علیہ السلام) نے کہا کہ یہ تو وہ عذاب ہے جس کی تمہیں جلدی تھی، یہ ایک تیز ہوا ہے جو اپنے اندر درد ناک عذاب لئے ہوئی ہے، یہ ہوا اپنے رب کے حکم سے تمہاری جان اور مال ہر چیز کو تباہ کر دے گی۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ اس آندھی نے تمام کافروں کو ہلاک کردیا، صرف ہود (علیہ السلام) اور ان کے مسلمان ساتھی بچ گئے، اور قوم عاد کے خالی اور ویران مکانات۔