سورة الزخرف - آیت 67

الْأَخِلَّاءُ يَوْمَئِذٍ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ إِلَّا الْمُتَّقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

متقیوں کے سوا جتنے باہم دوست ہیں اس دن ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(30) دنیا میں جن کی دوستی کی بنیاد معصیت، فساد انگیزی، حق سے دشمنی اور دیگر مادی اور شہوانی اغراض و مقاصد پر ہے، قیامت کے دن ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں گے اور آپس میں اظہار نفرت کرنے لگیں گے، اس لئے کہ وہ ساری باتیں ان کے عذاب کا سبب بنتی نظر آئیں گی، تو ان کی دوستی دشمنی میں بدل جائے گی، البتہ جو لوگ یہاں اللہ سے ڈرتے ہیں اور آپس میں اللہ اور اس کے رسول کے لئے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، وہ قیامت کے دن بھی ایک دوسرے سے محبت کریں گے، اس لئے کہ دنیا میں جن دینی اغراض و مقاصد پر ان کی آپس کی محبت کی بنیاد تھی، اس دن وہ ساری باتیں ان کے ثواب و نجات کا سبب بن جائیں گی، اس لئے ان کی آپس کی محبت اور بڑھ جائے گی اور ان کی خوشی کی کوئی انتہا نہیں رہے گی۔