سورة الزخرف - آیت 53

فَلَوْلَا أُلْقِيَ عَلَيْهِ أَسْوِرَةٌ مِّن ذَهَبٍ أَوْ جَاءَ مَعَهُ الْمَلَائِكَةُ مُقْتَرِنِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

پھر اس پر سونے کے کنگن (ف 1) کیوں نہ ڈالے گئے یا اس کے ساتھ پراباندھ کر فرشتے آتے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

اگر یہ واقعی کسی کا پیغمبر ہے اور بڑا آدمی ہے تو اس کے بھیجنے والے نے اسے سونے کے کنگن کیوں نہیں پہنا دیئے ہیں، تاکہ دیکھنے والوں کو معلوم ہوتا کہ واقعی یہ کوئی بڑا انسان ہے، یا پھر ایسا کیوں نہ ہوا کہ اس کے ساتھ کچھ فرشتوں کو بھیجا ہوتا جو ہر دم اس کے ساتھ رہتے اور اس کی نبوت کی گواہی دیتے۔ فرعون نے اپنی قوم کے دل میں یہ بات ڈالنی چاہی کہ رسول کو بڑی شان و شوکت والا اور فرشتوں سے گھرا ہوا ہونا چاہئے،