سورة الزخرف - آیت 49

وَقَالُوا يَا أَيُّهَ السَّاحِرُ ادْعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِندَكَ إِنَّنَا لَمُهْتَدُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور کہنے لگے کہ اے جادوگر ہمارے لئے اپنے رب کو پکار جیسا اس نے تجھ سے عہد کررکھا ہے ہم بےشک راہ پر آئیں گے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہر نشانی پہلی نشانی سے بڑی ہوتی تھی اور ہم نے انہیں دنیاوی عذاب میں بھی مبتلا کیا کہ شاید اس طرح وہ رجوع الی اللہ کریں اور جب عذاب کی سختی سے تلملا اٹھے تو موسیٰ سے کہا اے جادوگر ! تم کہتے ہو کہ تمہارا رب تم پر ایمان لانے والوں سے عذاب کو ٹال دیتا ہے تو دعا کرو کہ وہ ہم سے عذاب کو دور کر دے، اگر ایسا ہوگیا تو ہم تم پر ایمان لے آئیں گے، اور جسے تم راہ ہدایت کہتے ہو اسے اختیار کرلیں گے،