سورة الزخرف - آیت 5

أَفَنَضْرِبُ عَنكُمُ الذِّكْرَ صَفْحًا أَن كُنتُمْ قَوْمًا مُّسْرِفِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

تو کیا ہم اس بنا پر کہ تم لوگ حد سے باہر (ف 2) نکلے ہوئے ہو منہ موڑ کر تم سے اس کا ذکر ہٹالیں گے ؟۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(3) کفار مکہ کے کفر و شرک پر اصرار اور قرآن کریم سے مسلسل اعراض پر نکیر کرتے ہوئے کہا جا رہا ہے، کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ تمہاری زیادتیوں اور حد سے تجاوز کی وجہ سے ہم قرآن کا نازل کرنا بند کردیں گے، بلکہ حق سے تمہارا اعراض تو اور اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ قرآن نازل ہوتا رہے، شاید کہ کسی دن تمہارے دل میں حق بات اتر جائے، تم مشرف بہ اسلام ہوجاؤ، اور تمہارے دل کی دنیا بد ل جائے۔