سورة الشورى - آیت 52

وَكَذَٰلِكَ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ رُوحًا مِّنْ أَمْرِنَا ۚ مَا كُنتَ تَدْرِي مَا الْكِتَابُ وَلَا الْإِيمَانُ وَلَٰكِن جَعَلْنَاهُ نُورًا نَّهْدِي بِهِ مَن نَّشَاءُ مِنْ عِبَادِنَا ۚ وَإِنَّكَ لَتَهْدِي إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اسی طرح ہم نے اپنے حکم سے تیری طرف ایک روح (یعنی فرشتہ جبرائیل) بھیجی تو نہ جانتا تھا کہ کتاب اور ایمان کیا ہوتا ہے ۔ لیکن ہم نے اسے ایک نور بنایا (سو اپنے بندوں) میں سے جسے ہم چاہیں اس (کتاب) کے ذریعہ سے ہدایت کریں ۔ اور تو البتہ راہ (ف 2) راست کی طرف ہدایت کرتا ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (52) میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) سے فرمایا کہ آپ تک ہم نے اپنی وحی انہیں مذکور بالا تینوں طریقوں کے ذریعہ پہنچائی ہے۔ نزول وحی سے پہلے آپ کو نہ تو قرآن کا پتہ تھا اور نہ ایمان و عمل کی تفصیلات آپ جانتے تھے کہ خود آپ کو کیسے زندگی گذارنی ہے اور دوسروں کو کیا تعلیم دینی ہے۔ یہ تو وحی الٰہی کی برکت ہے کہ ہم نے آپ کو قرآن دیا ہے جس کی روشنی کے ذریعے ہم اپنے بندوں میں سے جس کی چاہتے ہیں راہ حق کی طرف رہنمائی کرتے ہیں اور جس کی بدولت آپ لوگوں کو دین اسلام کی دعوت دیتے ہیں، جو آسمانوں اور زمین کے مالک اللہ تک پہنچنے کا واحد سیدھا راستہ ہے۔ مفسرین نے لکھا ہے کہ آیت میں وحی کو روح سے اسی لئے تعبیر کیا گیا ہے کہ اس کے ذریعہ مردہ دلوں کو زندگی ملتی ہے۔