سورة الشورى - آیت 39

وَالَّذِينَ إِذَا أَصَابَهُمُ الْبَغْيُ هُمْ يَنتَصِرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ان کے لئے کہ جب ان پر زیادتی ہوتی ہے تو وہ بدلہ لیتے ہیں (یعنی کفار سے جہاد کرتے ہیں)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اور جب کوئی باغی و طاغی کا فران پر چڑھ دوڑتا ہے تو اپنی عزت نفس کی خاطر اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور ظلم وتعدی کو قبول کرنے سے انکار کردیتے ہیں، اس لئے کہ مومن کی عزت نفس اور غیرت و خودی کا یہی تقاضا ہے اور اس لئے بھی کہ ظالم کو ظلم سے روک دینا اور اسے قبول حق پر مجبور کردینا اللہ کے نزدیک قابل ستائش صفت ہے۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ اللہ کے جو نیک بندے مذکورہ بالا دسوں صفات کے ساتھ متصف ہوں گے، وہ اللہ کے فضل و کرم سے دنیا کی حلال نعمتوں سے بھی محرم نہیں ہوں گے، لیکن چونکہ جنت کے مقابلے میں ان کی کوئی حیثیت نہیں، اسی لئے صرف جنت اور اس کی نعمتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔