اللَّهُ الَّذِي أَنزَلَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ وَالْمِيزَانَ ۗ وَمَا يُدْرِيكَ لَعَلَّ السَّاعَةَ قَرِيبٌ
اللہ وہ ہے جس نے کتاب سچے دین پر اتاری اور ترازو بھی (نازل کی) اور تو کیا جانے شاید قیامت قریب آلگی ہو
(13) اس آیت کریمہ میں خبر دی گئی ہے کہ وہ اللہ کی ذات ہے جس نے تمام آسمانی کتابوں کو نازل کیا ہے، جن میں مذکورہ احکام و اخبار برحق ہیں اور جس نے میزان عدل نازل کیا ہے، یعنی لوگوں کو الہام کیا کہ وہ میزان استعمال کریں تاکہ عدل و انصاف کے تقاضے پورے ہوں اور سر زمین پر اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کی جائے اور اس کی شریعت کے سوا کسی کا حکم نافذ العمل نہ قرار پائے۔ آیت کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ قیامت کا دن بالکل ہی قریب ہے، اس لئے اے میرے نبی ! آپ قرآن کریم کے احکام پر عمل کیجیے اور عدل و انصاف کے تقاضوں کو پورا کیجیے، اس دن کے آنے سے پہلے جب لوگوں کے اعمال وزن کئے جائیں گے اور ہر ایک کو اس کا پورا پورا بدلہ چکایا جائے گا۔ اور روز قیامت کی آمد کی جلدی وہ لوگ مچاتے ہیں جنہیں اس کی آمد کا یقین نہیں ہے، اسی لئے ہمارے نبی سے مطالبہ کرتے رہتے ہیں کہ اگر تمہاری بات سچ ہے تو پھر آ ہی جائے وہ دن، ذرا ہم بھی دیکھ لیں، یعنی دوبارہ اٹھائے جانے کی بات بالکل ہی بے بنیاد اور بعید از عقل ہے، لیکن جو لوگ بعث بعد الموت، روز قیامت اور اس دن کی جزا و سزا پر ایمان رکھتے ہیں، اس کی آمد کے تصور سے ڈرتے ہیں، اس لئے کہ وہ نہیں جانتے کہ اس دن ان کا انجام کیا ہوگا۔