وَكَذَٰلِكَ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَىٰ وَمَنْ حَوْلَهَا وَتُنذِرَ يَوْمَ الْجَمْعِ لَا رَيْبَ فِيهِ ۚ فَرِيقٌ فِي الْجَنَّةِ وَفَرِيقٌ فِي السَّعِيرِ
اور اسی طرح تجھ پر عربی زبان میں قرآن نازل کیا ۔ تاکہ تو بڑی بستی (مکہ) اور اس کے آس پاس ہونے والوں کو ڈرائے اور جمع ہونے کے دن سے ڈرائے جس میں شک نہیں ۔ ایک فریق بہشت میں ہوگا اور ایک فریق دوزخ میں
(4) یعنی جس طرح ہم نے آپ سے پہلے دیگر انبیاء پر وحی نازل کی تھی، اسی طرح آپ پر اس قرآن کو نہایت ہی فصیح و بلیغ اور صریح عربی زبان میں نازل کیا ہے، تاکہ آپ اہل مکہ اور ان کے اردگرد رہنے والوں کو ان کی ہی زبان میں اللہ کا پیغام سنا سکیں اور قیامت کے دن فضیحت و رسوائی سے ڈرا سکیں جب ساری مخلوق جمع ہوگی اور سب کے سامنے مشرکوں، کافروں اور مجرموں کو ان کے دائمی ٹھکانا جہنم کی طرف گھسیٹ کرلے جایا جائے گا اور جو اہل ایمان ہوں گے اور اس دنیا میں نبی کریم (ﷺ) کی اتباع کریں گے انہیں جنت میں بھیج دیا جائے گا۔