إِذْ جَاءَتْهُمُ الرُّسُلُ مِن بَيْنِ أَيْدِيهِمْ وَمِنْ خَلْفِهِمْ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا اللَّهَ ۖ قَالُوا لَوْ شَاءَ رَبُّنَا لَأَنزَلَ مَلَائِكَةً فَإِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ
جب ان کے پاس ان کے آگے اور ان کے پیچھے سے رسول آئے ۔ کہ اللہ کے سوا کسی کو نہ پوجو تو بولے کہ اگر ہمارا رب چاہتا تو فرشتے بھیج دیتا ۔ سو جو چیز تم دے کر بھیجے گئے ہو ۔ ہم اس کو نہیں مانتے (ف 1)
(10) قوم عاد و ثمود کو اس لئے ہلاک کیا گیا تھا کہ ان کے پاس ہود اور صالح جیسے انبیاء آئے اور ان تک دعوت توحید پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی اور کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا، لیکن کفر و سرکشی پر ان کی ہٹ دھرمی میں کوئی کمی نہیں آئی اور کہنے لگے کہ اگر اللہ ہم تک اپنا پیغام پہنچانا چاہتا تو فرشتوں کو بھیجتا نہ کہ ہمارے ہی جیسے انسان کو اس لئے ہم تمہاری رسالت کا انکار کرتے ہیں۔