سورة الزمر - آیت 69

وَأَشْرَقَتِ الْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَوُضِعَ الْكِتَابُ وَجِيءَ بِالنَّبِيِّينَ وَالشُّهَدَاءِ وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور زمین اپنے رب کے نور سے (ف 3) چمک اٹھے گی ۔ اور اعمالنامے (ف 1) رکھے جائیں گے انبیاء اور گواہ حاضر کئے جائیں گے اور ان کے درمیان انصاف سے فیصلہ ہوگا اور ان پر ظلم ہوگا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(42) قیامت کے دن اللہ تعالیٰ جب مخلوق کے درمیان فیصلہ کرنے کے لئے ظاہر ہوگا تو اس کی تجلی سے پورا میدان محشر اجالا ہوجائے گا اور لوگوں کے نامہ ہائے اعمال سامنے لائے جائیں گے اور انبیائے کرام آگے آئیں گے جو گواہی دیں گے کہ انہوں نے اپنی اپنی امتوں کو اللہ کا پیغام پہنچا دیا تھا، اور نبی کریم (ﷺ) کی امت کے لوگ آگے لائیں گے جائیں گے جو گواہی دیں گے کہ گزشتہ انبیاء نے اپنی اپنی امتوں تک اللہ کا پیغام پہنچا دیا تھا اور اللہ تعالیٰ اپنی تمام مخلوقات کے درمیان پورے عدل و انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دے گا، کسی پر کوئی ظلم نہیں ہوگا