سورة الزمر - آیت 52

أَوَلَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ وَيَقْدِرُ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور وہ نہیں جانتے کہ اللہ جس کے لئے چاہے رنسق (ف 2) کشادہ کرتا ہے اور تنگ کرتا ہے ؟ بےشک ایماندار لوگوں کے لئے اس میں نشانیاں ہیں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

33 -آیت (49) میں جو بات کہی گئی ہے کہ مشرکوں کے لئے اللہ کی نعمت فتنہ و آزمائش ہے، اسی بات کی توثیق کے طور پر کہا جا رہا ہے کہ روزی میں وسعت اور تنگی دونوں آزمائش کے لئے ہوتی ہے، روزی میں وسعت دے کر اللہ تعالیٰ آزماتا ہے کہ بندہ شکر ادا کرتا ہے یا ناشکری کرتا ہے اور تنگی دے کر آزماتا ہے کہ صبر کرتا ہے یا اپنی قسمت کو کوستا ہے اور اللہ سے ناراضگی کا اظہار کرتا ہے، نہ وسعت اللہ کی محبت کی دلیل ہے اور نہ ہی تنگی اس کی نفرت کی نشانی ہے اور ان تمام باتوں میں بڑی مفید نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لئے جو اہل ایمان ہوتے ہیں، یعنی وہی لوگ ان سے فائدہ اٹھاتے ہیں، اہل کفر کو تو ان سے کوئی فائدہ نہیں پہنچتا۔