وَشَدَدْنَا مُلْكَهُ وَآتَيْنَاهُ الْحِكْمَةَ وَفَصْلَ الْخِطَابِ
اور ہم نے اس کی سلطنت کو استوار کیا اور اسے حکمت اور فیصلہ کی بات عنایت کی
(11) ابھی داؤد (علیہ السلام) کا ہی ذکر خیر ہو رہا ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہم نے فوجوں اور جنگی سامانوں کے ذریعہ دشمنوں کے دلوں میں ان کا رعب و دبدبہ بیٹھا کر اور میدان جنگ میں فتح و نصرت دے کر ان کی حکومت کی جڑوں کو مضبوط بنا دیا تھا اور ہم نے انہیں نبوت اور بالغ نظری عطا کی تھی، اسی لئے ان کا کوئی قول و عمل حکمت سے خالی نہیں ہوتا تھا اور ہم نے لوگوں کے درمیان فیصلہ کرنے میں انہیں صائب الرائے بنایا تھا، مفسرین لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں جو (زبور) عطا کیا تھا وہ بے بہا حکمتوں کا خزانہ تھا اور وہ لوگوں کے درمیان اتنا صحیح فیصلہ کرتے تھے کہ سارے لوگ ان سے محبت کرتے تھے اور کوئی ان کی مخالفت نہیں کرتا تھا،