سورة آل عمران - آیت 104

وَلْتَكُن مِّنكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور چاہئے کہ تم میں ایک ایسی جماعت ہو جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائے اور پسندیدہ بات کا حکم دے اور ناپسند باتوں سے منع کرے ، اور وہی لوگ مراد کو پہنچیں گے ۔ (ف ١)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

74۔ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے امت مسلمہ کو ایک بہت بڑی ذمہ داری دی ہے، اور کہا ہے کہ مسلمانوں میں ایک ایسی جماعت کا ہونا از بس ضروری ہے جو لوگوں کو خیر کی دعوت دے، اچھائی کا حکم دے اور برائی سے روکے، اس کے بعد اللہ نے صراحت کردی کہ امت مسلمہ کی دینی اور دنیاوی فلاح و بہبودی کی یہی بنیادی شرط ہے۔