سورة الصافات - آیت 112

وَبَشَّرْنَاهُ بِإِسْحَاقَ نَبِيًّا مِّنَ الصَّالِحِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور ہم نے اسے اسحاق کی بشارت دی جو نیک بختوں میں ایک نبی تھا۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(27) ابراہیم (علیہ السلام) جب بوڑھے ہوگئے، اور ان کی بیوی سارہ بھی بوڑھی ہوگئیں، تو اللہ تعالیٰ نے انہیں اسحاق (علیہ السلام) کی بشارت دی، یہ بشارت وہ فرشتے لے کر آئے تھے جو قوم لوط کی بستی کو الٹنے کے لئے بھیجے گئے تھے۔ فرشتوں نے جب دونوں کو یہ بشارت دی تو سارہ علیہما السلام اپنی اور اپنے شوہر کی کبر سنی کی وجہ سے شدت تعجب سے کہنے لگیں : ﴿أَأَلِدُ وَأَنَا عَجُوزٌ وَهَذَا بَعْلِي شَيْخًا﴾ ” کیا مجھے بچہ ہوگا حالانکہ میں بوڑھی ہوچکی ہوں اور میرے شوہر بھی بوڑھے ہوگئے ہیں۔“ (ہود : 72)