سورة الصافات - آیت 102

فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعْيَ قَالَ يَا بُنَيَّ إِنِّي أَرَىٰ فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ فَانظُرْ مَاذَا تَرَىٰ ۚ قَالَ يَا أَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ ۖ سَتَجِدُنِي إِن شَاءَ اللَّهُ مِنَ الصَّابِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر جب وہ اس عمر کو پہنچا کہ اس کے ساتھ دوڑنے لگا تو وہ بولا کہ بیٹے میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ تجھے ذبح (ف 1) کررہا ہوں پس غور کر تیری کیا رائے ہے ؟ کہا اے باپ جو تجھے حکم ہوتا ہے ۔ تو اسے کر گزر انشاء اللہ تو مجھے صابروں میں پائے گا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اسماعیل (علیہ السلام) جب جوان ہوئے تو اللہ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو خواب میں بذریعہ وحی حکم دیا کہ وہ اپنے رب کی خوشنودی کے لئے اپنے چہیتے بیٹے کی قربانی دیں، انہوں نے اپنا خواب بیٹے سے بیان کیا اور ان سے مشورہ طلب کیا تو بیٹے نے کہا، ابا جان ! آپ کو جو حکم ہوا ہے اسے کر گذریئے انشاء اللہ آپ مجھے صبر کرنے والا پائیں گے،