وَلَقَدْ نَادَانَا نُوحٌ فَلَنِعْمَ الْمُجِيبُونَ
اور ہمیں نوح (علیہ السلام) نے پکارا (ف 3) تھا سو ہم کیا خوب دعا قبول کرنے والے ہیں۔
(19) سرکش ونافرمان قوموں کی ہلاکت کا ذکر آنے کے بعد مناسب معلوم ہوا کہ ان میں سے بعض قوموں کے حالات کچھ تفصیل کے ساتھ بیان کئے جائیں۔ چنانچہ اس ضمن میں یہاں سات انبیائے کرام اور ان کی قوموں کے واقعات بیان کئے گئے ہیں۔ سب سے پہلا واقعہ نوح (علیہ السلام) اور ان کی قوم کا ہے : اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ نوح نے ہمیں اپنی قوم کے خلاف مدد کے لئے پکارا جیسا کہ سورۃ المومنون آیات (26 اور 39) میں آیا ہے : ﴿قَالَ رَبِّ انْصُرْنِي بِمَا كَذَّبُونِ﴾ ” نوح نے دعا کی اے میرے رب ! ان کے جھٹلانے پر تو میری مدد کر اور سورۃ القمر آیت (10) میں آیا ہے : ﴿فَدَعَا رَبَّهُ أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرْ﴾ ” نوح نے اپنے رب سے دعا کی کہ میں مغلوب ہوں، تو میری مدد فرما“ تو ہم نے ان کی دعا قبول کرلی اس لئے کہ ہمارے سوا کون کسی پریشان حال کی پکا رسن سکتا ہے