قُلْ آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنزِلَ عَلَيْنَا وَمَا أُنزِلَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ وَمَا أُوتِيَ مُوسَىٰ وَعِيسَىٰ وَالنَّبِيُّونَ مِن رَّبِّهِمْ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ
تو کہہ کہ ہم خدا پر ایمان لائے اور اس پر جو ہم پر نازل ہوا ہے اور جو ابراہیم (علیہ السلام) اور اسماعیل (علیہ السلام) واسحاق (علیہ السلام) اور یعقوب (علیہ السلام) اور اس کی اولاد پر نازل ہوا تھا اور جو موسیٰ (علیہ السلام) اور عیسیٰ (علیہ السلام) اور سب نبیوں کو ان کے رب سے ملا تھا ، ہم ان میں سے کسی کو جدا نہیں کرتے اور ہم اس کے فرمانبردار ہیں (ف ٢)
اس آیت میں بھی سیاق کلام اہل کتاب سے متعلق ہے۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے کہا کہ آپ اہل کتاب سے کہہ دیجئے کہ تم دین اسلام اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی رسالت پر ایمان نہیں لاتے (حالانکہ موسیٰ و عیسیٰ پر ایمان لانے کا تقاضا یہی تھا جیسا کہ اوپر بیان ہوچکا) لیکن ہمارا حال یہ ہے کہ ہم تو اللہ پر، قرآن کریم پر، اور ان تمام آسمانی صحائف پر ایمان لاتے ہیں جو اللہ نے ابراہیم، اسماعیل، اسحاق، یعقوب، ان کی اولاد، موسی، عیسیٰ اور دیگر انبیاء پر نازل کیا۔