سورة يس - آیت 36

سُبْحَانَ الَّذِي خَلَقَ الْأَزْوَاجَ كُلَّهَا مِمَّا تُنبِتُ الْأَرْضُ وَمِنْ أَنفُسِهِمْ وَمِمَّا لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

وہ پاک ذات ہے جس نے تمام مقابل قسموں کو پیدا کیا نباتات زمین کے قبیل سے بھی اور (خود) ان آدمیوں میں سے بھی اور ان چیزوں میں سے جن کو عام لوگ نہیں جانتے (ف 1)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت 36 میں مذکورہ بالا مضمون کی مزید تاکید کے طور پر اللہ تعالیٰ نے اس عیب اور عاجزی سے اپنی پاکی بیان کی کہ وہ انسانوں کو دوبارہ پیدا نہیں کرسکتا، کیوں کہ وہ تو قادر مطلق ہے جس نے تمام نباتات اور انسان کو جوڑا جوڑا یعنی مذکر و مونث پیدا کیا ہے، اور آسمانوں اور زمین میں پائی جانے والی بہت سی دیگر اشیاء کو بھی جوڑا جوڑا پیدا کیا ہے جن کی ہمیں خبر نہیں ہے۔