سورة يس - آیت 7

لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلَىٰ أَكْثَرِهِمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ان میں بہتوں پربات ثابت ہوچکی ہے پس وہ ایمان نہیں لائیں گے ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

4 -ابن جریر نے اس کا مفہوم یہ بیان کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے علم ازلی کے مطابق لوح محفوظ میں یہ بات لکھ دی ہے کہ اکثر وبیشتر کفار قریش ایمان نہیں لائیں گے اور پوری زندگی کفر پر اصرار کریں گے اور اسی حال میں ان کی موت آجائے گی بعض مفسرین نے لکھا ہے کہ یہاں ’ الْقَوْلُ “ سے سورۃ ص آیت 85 ﴿لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنْكَ وَمِمَّنْ تَبِعَكَ مِنْهُمْ أَجْمَعِينَ﴾مراد ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے ابلیس کو اس کے پیروکاروں کے بارے میں کہی تھی وہ بات ان کافروں کے حق میں (بحیثیت پیرو کار ان ابلیس) ثابت ہوگئی ہے کہ یہ لوگ جہنم کے ایندھن بنیں گے۔