سورة فاطر - آیت 41

إِنَّ اللَّهَ يُمْسِكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ أَن تَزُولَا ۚ وَلَئِن زَالَتَا إِنْ أَمْسَكَهُمَا مِنْ أَحَدٍ مِّن بَعْدِهِ ۚ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بے شک اللہ آسمانوں اور زمین کو تھامے ہوئے ہے کہ ٹل نہ جائیں اور اگر وہ دونوں مل جائیں تو اللہ کے سوا کوئی نہیں کہ ان دونوں کو تھام سکے بےشک وہ تحمل (ف ! ) والا بخشنے والا ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

23 -بتوں اور جھوٹے معبودوں کی انتہائی عاجزی اور بے بسی بیان کرنے کے بعد اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنی عظیم قدرت کی دلیل پیش کی ہے کہ صرف اس کی ذات ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو ان کی جگہوں میں ثبات کردیا ہے، ان کے اندر ایسی قوت پیدا کردی ہے کہ سارے آسمان اپنی جگہوں میں بغیر کسی مرئی سہارے کے قائم ہیں اور زمین بھی اپنی جگہ ثابت ہے، اس میں حرکت پیدا نہیں ہوتی ہے ورنہ آسمان انسانوں کے سروں پر گر کر انہیں تباہ کردیتا اور زمین ہل کر تمام مخلوقات کو تہہ و بالا کردیتی اور ان کا جینا دوبھر ہوجاتا ہے۔ یہ سب محض اس قادر مطلق اور مالک کل کی طاقت و قدرت کے سہارے قائم ہیں جو نہایت بردبار اور گناہوں کو معاف کرنے والا ہے۔