سورة فاطر - آیت 27

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجْنَا بِهِ ثَمَرَاتٍ مُّخْتَلِفًا أَلْوَانُهَا ۚ وَمِنَ الْجِبَالِ جُدَدٌ بِيضٌ وَحُمْرٌ مُّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهَا وَغَرَابِيبُ سُودٌ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

کیا تونے یہ نہیں دیکھا ؟ کہ اللہ نے آسمان سے پانی اتارا ۔ پھر ہم نے اس سے رنگ برنگ کے میوے نکالے اور پہاڑوں میں سفید اور سرخ گھاٹیاں ہیں جن کے رنگ مختلف ہیں ۔ اور کالے بھجتک (ف 2) ہیں۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

16 - مذکور ذیل دو آیتوں میں اللہ تعالیٰ نے یہ بیان فرمایا ہے کہ اس کی تمام مخلوقات ایک جیسی نہیں ہے، ان کے درمیان اختلاف و تفاوت پایا جاتا ہے، کوئی مومن ہوتا ہے تو کوئی کافر، کوئی نیک ہوتا ہے تو کوئی بد، ان کے رنگ بھی مختلف ہوتے ہیں وہ خالق کل ایک ہی پانی سے مختلف قسم کے پھل پیدا کرتا ہے جو مزے اور رنگ میں ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں بلکہ ایک ہی قسم کا پھل مختلف رنگوں کا ہوتا ہے جیسے کھجور، انگور، سبزیاں اور کئی دیگر پھل پہاڑوں میں رنگ برنگ کے پتھر پائے جاتے ہیں، انسانوں، چوپایوں اور جانوروں کے بھی مختلف رنگ ہوتے ہیں۔