سورة فاطر - آیت 11

وَاللَّهُ خَلَقَكُم مِّن تُرَابٍ ثُمَّ مِن نُّطْفَةٍ ثُمَّ جَعَلَكُمْ أَزْوَاجًا ۚ وَمَا تَحْمِلُ مِنْ أُنثَىٰ وَلَا تَضَعُ إِلَّا بِعِلْمِهِ ۚ وَمَا يُعَمَّرُ مِن مُّعَمَّرٍ وَلَا يُنقَصُ مِنْ عُمُرِهِ إِلَّا فِي كِتَابٍ ۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اللہ نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا ۔ پھر نطفہ سے پھر تمہیں جوڑے جوڑے بنایا اور ممکن نہیں کہ کسی عورت کو پیٹ رے یا بچہ جنے اور خدا کو خبر نہ ہو اور نہ کوئی بھی بڑی عمر والا عمر پاتا ہے اور نہ کچھ کسی کی عمر (ف 3) سے کم ہوتا ہے مگر سب کچھ کتاب میں لکھا ہے بےشک یہ اللہ پر آسان ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

9- اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے بعث بعد الموت کی ایک دوسری دلیل پیش کی ہے، فرمایا کہ اس نے تمہیں پہلی بار تمہارے باپ آدم کی صورت میں مٹی سے پیدا کیا، پھر تمہیں اور تمہاری نسلوں کو تمہارے باپ دادوں کے نطفوں سے پیدا کیا، پھراس نے اپنے لطف و کرم سے تم میں سے بعض کو مذکر اور بعض کو مؤنث بنایا اور ہر عورت کا حاملہ ہونا اور بچہ جننا، سب کچھ اس کے علم میں ہوتا ہے کسی انسان کی عمر لمبی ہوتی ہے اور کسی کی مختصر یہ ساری باتیں لوح محفوظ میں ازل سے مکتوب ہیں اور یہ تمام افعال اللہ کے لئے بہت ہی آسان ہیں اس کا علم ہر چیز کو محیط ہے اور اس کی قدرت سے کؤی چیز خارج نہیں ہے۔