إِنَّ مَثَلَ عِيسَىٰ عِندَ اللَّهِ كَمَثَلِ آدَمَ ۖ خَلَقَهُ مِن تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَهُ كُن فَيَكُونُ
بےشک عیسیٰ (علیہ السلام) کی مثال خدا کے نزدیک آدم (علیہ السلام) جیسی مثال ہے کہ اس کو خدا نے مٹی سے بنایا اور پھر اس سے کہا کہ ہوجا اور وہ ہوگیا ۔
49۔ نصاری کا یہ عقیدہ ہے کہ عیسیٰ (علیہ السلام) اللہ کے بیٹے تھے، اور دلیل یہ دیتے ہیں کہ اللہ نے انہیں بغیر باپ کے پیدا کیا تھا، اللہ نے ان کے دعوے کی تردید کی کہ اگر تمہاری یہ بات صحیح ہوتی تو پھر آدم کو بدرجہ اولی اللہ کا بیٹا ہونا چاہئے تھا، اس لیے کہ اللہ نے انہیں بغیر ماں اور باپ کے پیدا کیا، بلکہ مٹی سے پیدا کیا۔ اللہ نے عیسیٰ (علیہ السلام) کو بغیر باپ کے، آدم (علیہ السلام) کو بغیر ماں اور باپ کے، اور حوا کو صرف مرد سے پیدا کر کے اپنی قدرت مطلقہ کا اظہار کیا ہے۔ عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں صحیح عقیدہ یہی ہے۔ نہ مریم نے معبود کو جنا، جیسا کہ نصاری کہتے ہیں، اور نہ انہوں نے یوسف النجار کے ساتھ بدکاری کی، جیسا کہ یہود ان پر بہتان باندھتے ہیں