سورة آل عمران - آیت 50

وَمُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرَاةِ وَلِأُحِلَّ لَكُم بَعْضَ الَّذِي حُرِّمَ عَلَيْكُمْ ۚ وَجِئْتُكُم بِآيَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور سچا بتاتا ہوں اپنے سے پہلی کتاب کو جو توریت ہے اور اس لئے آیا ہوں کہ بعض چیزیں جو تم پر حرام ہوئی تھیں ، میں ان کو تمہارے لئے حلال کر دوں اور تمہارے پاس تمہارے رب سے نشان لے کے آیا ہوں ، سو تم اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو ۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

43۔ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں، یہ آیت دلیل ہے کہ اللہ نے عیسیٰ (علیہ السلام) کے ذریعہ تورات کے بعض احکام کو منسوخ کردیا تھا۔ بعض دوسرے حضرات نے کہا ہے کہ ان کے ذریعہ تورات کا کوئی حکم منسوخ نہیں ہوا، بلکہ انہوں نے بعض ایسی چیزوں کی حلت بیان کی جن کے بارے میں علمائے یہود آپس میں اختلاف کرتے تھے، اور اپنی طرف سے انہیں حرام بنا رکھا تھا۔