سورة النمل - آیت 54

وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ وَأَنتُمْ تُبْصِرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور لوط کو بھیجا جب اس نے اپنی قوم سے کہا کہ تم بےحیائی کرتے ہو اور تم دیکھتے ہو ؟۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

19۔ چوتھا عجیب و غریب واقعہ، لوط (علیہ السلام) اور سدوم اور عموریہ میں رہنے والی قوم کا ہے، جس کی ہدایت کے لیے وہ مبعوث کیے گئے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے میرے نبی ! آپ لوط کا واقعہ بھی لوگوں سے بیان کردیجئے، انہوں نے اپنی قوم سے کہا، تمہاری اخلاقی گراوٹ انتہا کو پہنچ چکی ہے کہ آپس میں بدکاری کرتے ہوئے سبھی ایک دوسرے کو دیکھتے رہتے ہو، ایک دوسرا مفہوم یہ ہے کہ اس فعل بد کی شناعت و قباحت کو جانتے ہوئے اس کا ارتکاب کرتے رہتے ہو۔