سورة الشعراء - آیت 213

فَلَا تَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ فَتَكُونَ مِنَ الْمُعَذَّبِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پس تو (اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) اللہ کے ساتھ دوسرے معبود کو نہ پکار کہ تمہیں عذاب میں گرفتار (نہ) کیا جائے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

56۔ قرآن کریم کی حقانیت ثابت کرنے کے بعد، بندوں کو حکم دیا جا رہا ہے کہ وہ صرف ایک اللہ کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ غیروں کو شریک نہ بنائیں۔ آیت میں مخاطب نبی کریم (ﷺ) ہیں حالانکہ وہ معصوم تھے اور شرک سے یکسر پاک تھے، اسی لیے مفسرین نے اس کی توجیہہ یہ کی ہے کہ اگرچہ آپ اللہ کے معزز و مکرم ترین بندے ہیں، لیکن بفرض محال آپ سے ایسی غلطی ہوجاتی تو آپ عذاب سے نہیں بچ سکتے تھے، تو پھر دوسرے لوگ شرک کر کے اللہ کے عذاب سے کیسے بچ سکتے ہیں؟