سورة الشعراء - آیت 29

قَالَ لَئِنِ اتَّخَذْتَ إِلَٰهًا غَيْرِي لَأَجْعَلَنَّكَ مِنَ الْمَسْجُونِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

فرعون نے کہا ۔ اگر تونے میرے سوا کوئی اور معبود ٹھہرایا تو میں تجھے قید خانہ میں بھیج دوں گا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

11۔ فرعون جب موسیٰ (علیہ السلام) کی اس معقول اور مدلل گفتگو سے بالکل لاجواب ہوگیا، اور اسے یقین ہوگیا کہ موسیٰ اپنی دعوت کو پھیلانے کے لیے عزم صادق کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، تو ڈرانے اور دھمکانے والا طریقہ اختیار کیا جو ہمیشہ ان متکبروں کا طریقہ رہا ہے جن کے پاس اپنے دعوی کی صداقت کے لیے دلائل نہیں ہوتے اس نے کہا کہ اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو اپنا معبود بنایا تو میں تمہیں جیل کی اندھیر کوٹھڑی میں ڈال دوں گا جہاں مر کر سڑ گل جاؤ گے۔ کہتے ہیں کہ فرعون کی جیل قتل سے بد تر تھی، جہاں ہر آدمی کو زمین کے نیچے ایک تنگ اور گہری کھائی میں ڈال کر چھوڑ دیا جاتا تھا یہاں تک کہ وہیں مرجاتا تھا۔