سورة الشعراء - آیت 18
قَالَ أَلَمْ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدًا وَلَبِثْتَ فِينَا مِنْ عُمُرِكَ سِنِينَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
بولا کیا ہم نے تجھے تیرے لڑکپن کے زمانہ میں اپنے گھر میں نہیں پالا تھا ؟ اور تو ہم میں اپنی عمر کے کتنے برسوں تک رہا۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
8۔ جابر و متکبر اور اپنے آپ کو معبود سمجھنے والا فرعون یہ کب گوارہ کرسکتا تھا کہ اسی کے گھر میں پروردہ ایک معمولی اسرائیلی بچہ بڑا ہو کر اس کے بالمقابل کھڑا ہو، رسول ہونے کا دعوی کرے اور بنی اسرائیل کی آزادی کا مطالبہ کرے، اسی لیے اس نے نہایت حقارت آمیز انداز میں کہا کہ کیا تو وہی نہیں ہے جو میرے گھر میں پلا بڑھا تھا، اور ایک مدت تک ہمارے ساتھ رہا تھا ہماری روٹی کھاتا رہا تھا،