سورة الشعراء - آیت 15
قَالَ كَلَّا ۖ فَاذْهَبَا بِآيَاتِنَا ۖ إِنَّا مَعَكُم مُّسْتَمِعُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
فرمایا ہرگز نہیں ۔ تم دونوں ہماری نشانیاں لے کر جاؤ۔ ہم تمہارے ساتھ سنتے ہیں۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا کہ وہ لوگ آپ کو قتل کردیں۔ آپ دونوں ہمارے معجزات لے کر جائیے۔ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ اور فرعون کو دعوت توحید دیتے وقت آپ دونوں کی اس سے جو بات ہوگی اسے ہم سنتے رہیں گے۔ سورۃ طہ آیت 46 میں آیا﴿ إِنَّنِي مَعَكُمَا أَسْمَعُ وَأَرَى ﴾بے شک میں تم دونوں کے ساتھ ہوں، سب کچھ سنتا اور دیکھتا ہوں۔ اور اس اسلوب کلام سے مقصود موسیٰ اور ہارون علیہما السلام کی ہمت افزائی اور اللہ کی جانب سے انہیں یقین دہانی تھی کہ وہ ان دونوں کی حفاظت کرتا رہے گا۔