سورة الفرقان - آیت 58

وَتَوَكَّلْ عَلَى الْحَيِّ الَّذِي لَا يَمُوتُ وَسَبِّحْ بِحَمْدِهِ ۚ وَكَفَىٰ بِهِ بِذُنُوبِ عِبَادِهِ خَبِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور تو اسی زندہ پر جو نہیں مرتا بھروسا کر اور اس کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی بیان کر اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے کافی خبردار ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

28۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو حکم دیا کہ آپ اپنے تمام دعوتی اور غیر دعوتی امور میں صرف اللہ پر بھروسہ کیجئے جو ہمیشہ سے زندہ ہے اور ہمیشہ زندہ رہے گا، ساری مخلوقات مر جائے گی اور وہ اکیلا زندہ رہے گا، اس لیے وہی اس لائق ہے کہ اس پر بھروسہ کیا جائے، اور دعوت الی اللہ کی راہ میں جو تکلیفیں اور صعوبتیں پیش آئیں، انہیں برداشت کرنے اور ثابت قدم رہنے کے لیے اللہ کی تسبیح بیان کیجئے، نماز پڑھیے، اور ذکر الٰہی میں مشغول رہئے۔ اس کے بعد اللہ نے فرمایا کہ وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے خوب واقف ہے، اس لیے آپ کافروں اور مشرکوں کے کفر و شرک پر نہ کڑھیں، اللہ ان کے ایک ایک گناہ کو گن رہا ہے، اور ان کا بدلہ دیر یا سویر انہیں مل کر رہے گا۔