الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُم بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ سِرًّا وَعَلَانِيَةً فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
جو لوگ رات کو اور دن کو اپنے مال چھپے اور ظاہر خرچ کرتے ہیں ان کو ان کے رب کے پاس بدلہ ملے گا اور نہ انہیں کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ۔ (ف ١)
371: اللہ کی رضا کی خاطر مال خرچ کرنے والوں کی تعریف کی گئی ہے۔ اور آیت میں رات کو دن پر، اور پوشیدہ کو اعلانیہ پر مقدم کرنے سے مقصود اس بات کی طرف اشارہ کرنا ہے کہ پوشیدہ طور پر دینا افضل ہے اہل وعیال پر خرچ کرنا بھی اس میں شامل ہے۔ صحیحین میں مروی ہے، رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے سعد بن وقاص (رض) سے فرمایا کہ رضائے الٰہی کی خاطر تم جو بھی خرچ کروگے، اس سے اللہ کے نزدیک تمہارا مقام بلند ہوگا، حتی کہ وہ لقمہ جو تم اپنی بیوی کے منہ میں ڈالو گے۔