سورة الحج - آیت 34

وَلِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنسَكًا لِّيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ ۗ فَإِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَلَهُ أَسْلِمُوا ۗ وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ہم نے ہر امت کے لئے قربانی کا طریقہ مقرر کیا ہے ، تاکہ وہ مویشی چوپایوں پر جو اس نے انہیں دیئے ہیں (بوقت ذبح) اللہ کا نام یاد کریں ‘ سو تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے پس اسی کے فرانبردار رہو اور تو ان عاجزی کرنے والوں کو بشارت دے ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(20) ابتدائے آفرینش سے جتنی قومیں دنیا میں ہوئیں اللہ کی طرف سے ان سب کے لیے قربانی کا ایک دن مقرر تھا، جس دن وہ جانوروں کو اللہ کے نام پر ذبح کرتے تھے۔ ﴿مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ﴾ میں اشارہ ہے کہ قربانی صرف جانوروں کی ہی جائز ہے اور ﴿لِيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ﴾ میں اشارہ ہے کہ قربانی کا مقصد ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ چونکہ تم سب کا معبود ہر زمانے میں ایک ہی رہا ہے اس لیے تم سب اسی کی بندگی کرو۔