حُنَفَاءَ لِلَّهِ غَيْرَ مُشْرِكِينَ بِهِ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَكَأَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَاءِ فَتَخْطَفُهُ الطَّيْرُ أَوْ تَهْوِي بِهِ الرِّيحُ فِي مَكَانٍ سَحِيقٍ
(حلال مال کھاؤ ) اللہ کے لئے یکطرفہ ہو کر نہ اس کے ساتھ شریک بنا کر ، اور جس نے اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرایا وہ گویا آسمان سے گر پڑا پھر اسے پرندے اچک لے گئے ، یا اسے ہوا نے کسی دور جگہ میں لے جا کر پٹک دیا (ف ١) ۔
آیت (31) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اپنی اطاعت و بندگی کو صرف اللہ کے لیے خاص کردو، شرک و باطل سے منہ موڑ کر راہ توحید پر گامزن ہوجاؤ اور کسی کو اس کا شریک نہ بناؤ اس کے بعد اللہ نے مشرک کی ایک مثال بیان کی جس کے ذریعہ اس کی ضلالت و گمراہی، ہلاکت و بربادی اور راہ حق سے انتہائی دوری کی عکاسی کی گئی ہے، فرمایا کہ جو شخص اللہ کے ساتھ کسی غیر کو شریک بناتا ہے، اس کی مثال اس آدمی کی ہے جو آسمان سے گرے اور چڑیاں تیزی کے ساتھ اسے جھپٹ کر اس کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کردیں یا یہ کہ گرتا جائے اور ہوا اسے بہت ہی دور دراز جگہ پھینک دے جہاں وہ ہلاک ہوجائے اور اس کا نام و نشان بھی باقی نہ رہے۔