قَالَ رَبِّ احْكُم بِالْحَقِّ ۗ وَرَبُّنَا الرَّحْمَٰنُ الْمُسْتَعَانُ عَلَىٰ مَا تَصِفُونَ
(رسول نے) کہا ، اے رب انصاف کے ساتھ فیصلہ کر اور ہمارا رب رحمن ہے اسی سے ہم تمہاری ان باتوں پر جو تم بناتے ہو ، مدد مانگتے ہیں ۔
آیت (١١٢) میں جو اس سورت کی آخری آیت میں ہے، اللہ تعالیٰ نے نبی کریم کی دعا نقل کی ہے جو انہوں نے اللہ کی جانب سے مشرکوں کے خلاف اعلان جنگ کے بعد کی تھی کہ اے میرے رب ! تو میرے اور میری قوم کے درمیان اب فیصلہ کر ہی دے، جن کا شیوہ اسلام اور مسلمانوں سے عداوت کرنا بن گیا ہے۔ چنانچہ اللہ نے اپنے رسول کی دعا قبول فرمالی، کافروں کو مسلمانوں کے ہاتھوں میدان بدر میں کاری ضرب لگوائی، بہت سے قتل کردیئے گئے اور بہت سے پابند سلاسل بنا لیے گئے، دعا کے آخر میں آپ نے فرمایا کہ ہمارا رب اپنے بندوں پر بہت زیادہ رحم کرنے والا ہے، اور اس کی ذات ایسی ہے جس سے تمام امور میں مدد مانگنی چاہیے۔ منجملہ ان امور کے کافروں کا یہ کہنا ہے کہ غلبہ انہی کو حاصل ہوگا، تو میں اللہ ہی سے مدد مانگتا ہوں کہ وہ ان کے دعوی کو جھوٹا کر دکھائے۔ وباللہ التوفیق۔