سورة الأنبياء - آیت 58

فَجَعَلَهُمْ جُذَاذًا إِلَّا كَبِيرًا لَّهُمْ لَعَلَّهُمْ إِلَيْهِ يَرْجِعُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر اس نے انہیں چکنا چور کر ڈالا ، مگر ان کے بڑے بت کو نہ توڑا کہ شاید وہ اس کی طرف پھر آئیں ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

چنانچہ ابراہیم نے کلہاڑی سے تمام بتوں کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے، صرف بڑے بہت کو چھوڑ دیا اور اس کی گردن میں کلہاڑی لٹکا دی، تاکہ جب واپس آئیں اور اپنے معبودوں کا یہ حال دیکھیں اور بڑے بت کی گردن میں کلہاڑی لٹکتا دیکھیں تو اس سے کچھ پوچھنا چاہیں، اور جب وہ اپنی زبان حال سے اپنی عاجزی اور درماندگی کا اعلان کرے تو مشرکوں کو کچھ تو سمجھ میں آئے کہ ان کے چھوٹے معبود کیا، بڑا معبود بھی کتنا عاجز و بے بس ہے کہ انہیں کچھ بتابھی نہیں سکتا، تو پھر یہ معبود کیسے ہوسکتے ہیں؟