سورة الأنبياء - آیت 38
وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور کہتے ہیں کہ یہ (قیامت کا )وعدہ کب آئے گا اگر تم سچے ہو ۔(ف ٢)
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
اور رسول کریم اور مسلمانوں سے کہتے کہ اگر تم سچے ہو تو پھر کہاں ہے وہ عذاب جس کی تم لوگ دھمکی دیتے رہتے ہو، ان کی اسی عجلت پسندی کی طرف اللہ تعالیٰ نے یہاں اشارہ کیا ہے کہ انسان طبعی طور پر جلد باز واقع ہوا ہے، وہ اپنی نشانیاں عنقریب ہی دکھلائے گا، انہیں جلدی نہیں کرنی چاہیے، چنانچہ جنگ بدر میں سرداران قریش نہایت ذلت کے ساتھ مارے گئے، اور قیامت کا عذاب بھی قریب ہی ہے مرنے کے بعد اس کا نقشہ ان کی آنکھوں کے سامنے ہوگا۔