سورة الأنبياء - آیت 22

لَوْ كَانَ فِيهِمَا آلِهَةٌ إِلَّا اللَّهُ لَفَسَدَتَا ۚ فَسُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اگر زمین آسمان (ف ٣) ۔ میں اللہ کے سوا کئی معبود ہوتے تو زمین آسمان تباہ ہوجاتے ، سو اللہ عرش کا مالک ان باتوں سے پاک ہے جو وہ بیان کرتے ہیں ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (٢٢) میں اس حقیقت پر دلیل پیش کی گئی ہے کہ ایک اللہ کے سوا چند معبودوں کا ہونا عقلی طور پر محال ہے، اگر ایسا ہوتا تو آسمان و زمین کا پورا نظام مختل ہوجاتا، ہر معبود اپنی مرضی چلانا چاہتا، نتیجہ یہ نکلتا کہ ان کے آپس میں اختلاف واقع ہوجاتا اور پورا نظام درہم برہم ہوجاتا۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ المومنون آیت (٩١) میں فرمایا ہے :﴿ وَمَا كَانَ مَعَهُ مِنْ إِلَهٍ إِذًا لَذَهَبَ كُلُّ إِلَهٍ بِمَا خَلَقَ وَلَعَلَا بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ﴾ اس کے ساتھ اور کوئی معبود نہیں ہے، ورنہ ہر معبود اپنی مخلوق کو لیے پھرتا اور ہر ایک دوسرے پر چڑھ دوڑتا۔ چونکہ چند معبودوں کا پایا جانا ناممکن ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کے شرک سے اپنی پاکی بیان کی ہے