وَلَوْ أَنَّا أَهْلَكْنَاهُم بِعَذَابٍ مِّن قَبْلِهِ لَقَالُوا رَبَّنَا لَوْلَا أَرْسَلْتَ إِلَيْنَا رَسُولًا فَنَتَّبِعَ آيَاتِكَ مِن قَبْلِ أَن نَّذِلَّ وَنَخْزَىٰ
اور اگر ہم اسے پہلے انہیں عذاب کے ساتھ ہلاک کردیتے تو وہ کہتے کہ اے ہمارے رب ہمارے پاس کوئی رسول کیوں نہ بھیجا بلکہ ہم ذلیل اور رسوا ہونے سے پہلے تیری آیتوں کے تابع ہوجاتے ۔ (ف ١) ۔
٦٢۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم کو بھیج کر ور قرآن کریم نازل کر کے اب کسی مشرک و کافر کے لیے کوئی عذر باقی نہیں رکھا ہے، یہی بات اس آیت کریمہ میں بیان کی گئی ہے کہ اگر ہم لوگوں کو بعثت نبی اور نزول کتاب سے پہلے ہلاک کردیتے تو وہ کہتے کہ اے ہمارے رب ! ہمیں ہلاک و برباد کرنے سے پہلے ہمارے پاس اپنا رسول کیوں نہیں بھیج دیا تھا، تاکہ ہم ایمان لے آتے، لیکن اب جبکہ ہم نے اپنا آخری رسول بھیج دیا ہے اور اپنی آخری کتاب نازل کردی ہے، تو ایمان لانے سے اب ان کے لیے کون سی چیز مانع ہے۔