سورة طه - آیت 121

فَأَكَلَا مِنْهَا فَبَدَتْ لَهُمَا سَوْآتُهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِن وَرَقِ الْجَنَّةِ ۚ وَعَصَىٰ آدَمُ رَبَّهُ فَغَوَىٰ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

پھر اس درخت میں سے دونوں نے کھایا پھر ان دونوں کو شرمگاہیں معلوم ہوگئیں اور دونوں اپنے اوپر باغ کے پتے ٹانکنے لگے ، اور آدم (علیہ السلام) نے اپنے رب کی نافرمانی کی ، سو راہ سے بہک گیا ۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

دونوں اس کے بہکاوے میں آگئے اور اس ممنوع درخت کا پھل کھالیا، جس کے نتیجہ میں دونوں ننگے ہوگئے، تو درختوں کے پتے توڑ توڑ کر پردہ پوشی کرنے لگے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے آدم کی طبیعت میں یہ بات ودیعت کردی تھی کہ وہ ننگا رہنا گوارہ نہیں کریں گے۔ آدم نے اپنے رب کی نافرمانی کی اور شیطان کی بات مان کر ممنوع درخت کا پھل کھالیا تو گمراہی کی راہ پر پڑگئے۔