سورة طه - آیت 111

وَعَنَتِ الْوُجُوهُ لِلْحَيِّ الْقَيُّومِ ۖ وَقَدْ خَابَ مَنْ حَمَلَ ظُلْمًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور زندہ ہمیشہ رہنے والے کے آگے منہ جھکے ہوئے ہونگے اور جس نے ظلم کا بوجھ اٹھایا ، وہ نامراد ہوا ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

٤٥۔ قیامت کے دن تمام اہل محشر کی گردنیں اللہ کے سامنے جھکی ہوں گی جس کی صفت’’ حی ‘‘ہے، یعنی جو ہمیشہ سے زندہ ہے اور ہمیشہ زندہ رہے گا اور جس کی صفت’’ قیوم‘‘ ہے، یعنی جسے کبھی نیند نہ آئی اور اور نہ کبھی آئے گی، جو ہر چیز کا محافظ و مدبر ہے وہ اپنی ذات و صفات میں کامل ہے اور ہر شے اس کی محتاج ہے۔