سورة طه - آیت 73

إِنَّا آمَنَّا بِرَبِّنَا لِيَغْفِرَ لَنَا خَطَايَانَا وَمَا أَكْرَهْتَنَا عَلَيْهِ مِنَ السِّحْرِ ۗ وَاللَّهُ خَيْرٌ وَأَبْقَىٰ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ہم اپنے رب پر ایمان لائے کہ وہ ہمارے گناہ بخشے اور یہ گناہ بھی کہ تونے ہم سے جبرا جادو کرایا اور اللہ بہتر اور (ہمیشہ) رہنے والا ہے ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(٢٧) جادوگر مسلمانوں نے فرط جوش ایمانی میں بلا خوف و خطر کہا کہ ہم اپنے رب پر ایمان لے آئے ہیں تاکہ وہ ہمارے سابقہ گناہوں کو معاف کردے، اور موسیٰ و ہارون کا مقابلہ کرنے کے لیے جس جادوگری پر تم نے ہمیں مجبور کیا تھا اسے بھی معاف کردے اور ایمان و عمل صالح والوں کے لیے اللہ کا ثواب بہتر ہوتا ہے، اور نافرمانوں کے لیے اس کے عذاب کی مدت لمبی ہوتی ہے۔