فَأْتِيَاهُ فَقُولَا إِنَّا رَسُولَا رَبِّكَ فَأَرْسِلْ مَعَنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ وَلَا تُعَذِّبْهُمْ ۖ قَدْ جِئْنَاكَ بِآيَةٍ مِّن رَّبِّكَ ۖ وَالسَّلَامُ عَلَىٰ مَنِ اتَّبَعَ الْهُدَىٰ
سو اس کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم دونوں تیرے رب کے وہ رسول ہیں سو تو ہمارے ساتھ بنی اسرائیل کو بھیج دے اور انہیں نہ ستا ، ہم تیرے رب کے پاس سے نشانی لیکر تیرے پاس آئے ہیں اور سلامتی اس کی ہے جو ہدایت کا پیرو ہے ۔ (ف ٢)
آپ دونوں اور اس کے درمیان جو گفتگو ہوگی اور جو کچھ وقوع پذیر ہوگا اسے میں سنوں گا اور دیکھوں گا اور آپ دونوں کی حفاظت کرتا رہوں گا، اس لیے آپ دونوں اس کے پاس جایئے، اور اس سے کہیے کہ ہم دونوں تمہارے رب کے پیغامبر ہیں، تمہارے پاس اس لیے بھیجے گئے ہیں تاکہ تم بنی اسرائیل کو قید و بند سے آزاد کردو، انہیں عذاب دینا بند کردو اور ہمارے ساتھ انہیں ہمارے وطن فلسطین جانے دو،