سورة مريم - آیت 76

وَيَزِيدُ اللَّهُ الَّذِينَ اهْتَدَوْا هُدًى ۗ وَالْبَاقِيَاتُ الصَّالِحَاتُ خَيْرٌ عِندَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَخَيْرٌ مَّرَدًّا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جو ہدایت پر ہیں خدا ان کی ہدایت اور بڑھاتا ہے ، اور باقی رہنے والی نیکیاں تیرے رب کے پاس ثواب اور انجام کے لحاظ سے زیادہ (ف ١) ۔ بہتر ہیں ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(47) اور جو لوگ ہدایت کی راہ پر گامزن ہوتے ہیں جب ان کے سامنے قرآن کریم کی آیات کی تلاوت کی جاتی ہے تو ان کا ایمان بڑھ جاتا ہے اور ہدایت کی راہ پر زیادہ تیز گام ہوجاتے ہیں، اس کے بعد نبی کریم اور مسلمانوں کو تسلی دی گئی ہے کہ کافروں کو دنیاوی مال و متاع تو بالکل عارضی شے ہے، حقیقی متاع تو نیک اعمال ہیں جن کے بدلہ میں اللہ تعالیٰ جنت دے گا۔