وَمَا مَنَعَ النَّاسَ أَن يُؤْمِنُوا إِذْ جَاءَهُمُ الْهُدَىٰ إِلَّا أَن قَالُوا أَبَعَثَ اللَّهُ بَشَرًا رَّسُولًا
اور لوگوں کو ایمان لانے سے جب ان کے پاس ہدایت آئی صرف اسی بات نے روکا ہے کہ وہ بولے کیا اللہ نے ایک آدمی کو رسول بنا کر بھیجا ہے ۔
(59) اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے کفار قریش کا ایک شبہ بیان کیا ہے جسے قرآن کریم میں بار بار دہرایا گیا ہے۔ وہ یہ بات ماننے کے لیے تیار نہیں تھے کہ اللہ تعالیٰ کسی انسان کو اپنا رسول بنا سکتا ہے، اور ان کا یہی شبہ رسول اللہ (ﷺ) پر ایمان لانے سے مانع تھا۔ سورۃ یونس آیت (2) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : İأَكَانَ لِلنَّاسِ عَجَبًا أَنْ أَوْحَيْنَا إِلَى رَجُلٍ مِنْهُمْ أَنْ أَنْذِرِ النَّاسَĬ کیا لوگوں کو اس بات پر تعجب ہے کہ ہم نے انہی میں سے ایک آدمی پر وحی نازل کی ہے اور اسے حکم دیا ہے کہ آپ لوگوں کو اللہ کا خوف دلایئے۔