أَوْ يَكُونَ لَكَ بَيْتٌ مِّن زُخْرُفٍ أَوْ تَرْقَىٰ فِي السَّمَاءِ وَلَن نُّؤْمِنَ لِرُقِيِّكَ حَتَّىٰ تُنَزِّلَ عَلَيْنَا كِتَابًا نَّقْرَؤُهُ ۗ قُلْ سُبْحَانَ رَبِّي هَلْ كُنتُ إِلَّا بَشَرًا رَّسُولًا
یا کوئی سونے کا گھر تیرے پاس ہوجائے یا تو آسمان پر (ہمارے سامنے) چڑھ جائے ، اور ہم تیرے چڑھنے پر پھر بھی ایمان نہیں لائیں گے ، جب تک کہ تو ہم پر ایک کتاب نہ اتارے کہ ہم اسے پڑھ لیں تو کہہ مرا رب پاک ہے ، میں تو ایک بھیجا ہوا آدمی ہوں ۔
یا تمہارے لیے سونے کا کوئی گھر ہی اچانک نکل آئے یا سیڑھی لگا کر آسمان پر چڑھو، اور دیکھو تمہارے صرف آسمان پر چڑھ جانے سے ہی ہم ایمان نہیں لائیں گے بلکہ ضروری ہے کہ وہاں سے ایک کتاب لے کر آؤ جس میں ہمیں حکم دیا گیا ہو کہ تم پر ایمان لے آئیں، اور تمہاری پیروی کریں، اللہ تعالیٰ نے آپ سے فرمایا : آپ ان کافروں سے کہیے کہ میں تو ایک انسان ہوں جسے اللہ نے اپنا رسول بنایا ہے، ایک بندہ مامور ان باتوں پر کہاں قادر ہوتا ہے جن کا تم نے ذکر کیا ہے یہ سب باتیں تو صرف اللہ کے اختیار میں ہیں۔