وَقُل رَّبِّ أَدْخِلْنِي مُدْخَلَ صِدْقٍ وَأَخْرِجْنِي مُخْرَجَ صِدْقٍ وَاجْعَل لِّي مِن لَّدُنكَ سُلْطَانًا نَّصِيرًا
اور کہہ اے رب مجھے (مدینہ میں) پسندیدہ طور سے داخل کر ، اور پسندیدہ طور سے (مکہ سے) نکال اور اپنی طرف سے مجھے ایک حکومت کی مدد دے ۔
(49) امام احمد اور ترمذی نے ابن عباس سے روایت کی ہے کہ یہ آیت مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کا حکم آنے سے پہلے نازل ہوئی۔ اس میں آپ کو تعلیم دی گئی ہے کہ نماز اور غیر نماز میں یہ دعا پڑھا کریں گویا یہ بشارت تھی کہ عنقریب ہی ہجرت کا حکم صادر ہونے والا ہے۔ اس کا مفہوم یہ ہے کہ آپ اپنی دعا میں یوں کہا کیجیے کہ میرے رب ! مجھے مدینہ میں داخل کردے جو میرا دار الہجرۃہے اور جہاں مجھے کوئی تکلیف نہیں دے گا اور مجھے مکہ سے نکال دے، بایں طور کہ میرے دل میں دوبارہ وہاں لوٹ کر جانے کا جذبہ باقی نہ رہے، اور اپنی جانب سے میرا کوئی معین و مددگار تیار کردے جو تیرے دین کے دشمنوں کے خلاف میری مدد کرے۔