وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَّكَ عَسَىٰ أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُودًا
اور کچھ رات قرآن کے ساتھ جاگتا رہ یہ تیرے لئے زائد حکم ہے ، شاید تیرا رب تجھے تعریف کے مقام میں کھڑا کرے ۔
(48) نماز پنجگانہ کے بعد اس آیت کریمہ میں آپ کو نماز تہجد کا حکم دیا گیا ہے، یہ نماز آپ پر اس لیے واجب کی گئی تھی تاکہ آپ کے درجات بلند ہوں ورنہ آپ کے تو اگلے پچھلے سبھی گناہ معاف کردیئے گئے تھے، دیگر مسلمانوں کے لیے یہ نماز مستحب ہے، نماز پنجگانہ اور نوافل کی ادائیگی پر اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) سے یہ کریمانہ وعدہ کیا ہے کہ ان کا رب انہیں مقام محمود یعنی شفاعت کبری کی اجازت مرحمت فرمائے گا۔ جس کے بموجب آپ قیامت کے دن مخلوق کے لیے اللہ کے حضور سفارش کریں گے، تاکہ ان کے بارے میں اللہ اپنا فیصلہ صادر فرمائے، جنتی جنت میں اور جہنمی جہنم میں بھیج دیئے جائیں اور مخلوق کو میدان محشر کے طویل قیام اور اس کی صعوبتوں سے نجات مل جائے، صحیح احادیث سے مقام محمود کا یہی معنی ثابت ہے۔ ابن جریر اور اکثر مفسرین کی یہی رائے ہے۔