سورة النحل - آیت 28

الَّذِينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلَائِكَةُ ظَالِمِي أَنفُسِهِمْ ۖ فَأَلْقَوُا السَّلَمَ مَا كُنَّا نَعْمَلُ مِن سُوءٍ ۚ بَلَىٰ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

وہ جن کی روح فرشتے اس وقت قبض کرتے تھے کہ جب وہ اپنی جانوں پر ستم کر رہے تھے پھر وہ اطاعت کا پیغام ڈالیں گے کہ ہم کچھ برائی نہ کرتے تھے ، کیوں نہیں ؟ اللہ جانتا ہے ، جو تم کرتے تھے۔ (ف ٢)

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(17) شرک و معاصی کا ارتکاب کر کے اپنے آپ پر ظلم کرنے والے ان کافروں کی جان نکالنے کے لیے جب فرشتے آتے ہیں، اور موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیتے ہیں، تو اللہ کے لیے اپنی اطاعت و بندگی کا اظہار کرنے لگتے ہیں اور مجسم عجز و انکساری بن جاتے ہیں اور مارے دہشت کے شرک کا انکار کر بیٹھتے ہیں اور کہنے لگتے ہیں کہ ہم نے تو شرک کا ارتکاب کیا ہی نہیں تھا، تو فرشتے ان کی بات کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہاں تم نے شرک کا ارتکاب کیا تھا، اور اللہ تمہارے کرتوتوں کو خوب جانتا ہے،