سورة الحجر - آیت 99

وَاعْبُدْ رَبَّكَ حَتَّىٰ يَأْتِيَكَ الْيَقِينُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اپنے رب کی عبادت کر (یہاں تک کہ تجھے یقین (موت) آجائے ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(43) حافظ ابن کثیر کہتے ہیں کہ یہ آیت کریمہ اس بات پر دلیل ہے کہ نماز اور دوسری عبادتیں انسان پر اسی وقت تک واجب ہیں جب تک اس کی عقل کام کرتی رہے، اور اس سے ملحدین کی اس رائے کی بھی تردید ہوتی ہے کہ یقین سے مراد معرفت ہے اور جب کوئی آدمی مقام معرفت تک پہنچ جائے گا تو تمام عبادات و اعمال اس سے ساقط ہوجائیں گے۔ یہ کفر و ضلالت اور جہالت ہے، اس لیے کہ انبیائے کرام اور ان کے صحابہ اللہ کا مقام تمام انسانوں سے زیادہ پہچانتے تھے، اور اس کے حقوق و صفات کی معرفت تمام لوگوں کی بہ نسبت انہیں زیادہ حاصل تھی اس کے باوجود وہ تمام لوگوں سے زیادہ اللہ کی عبادت کرتے اور اپنی زندگی کے آخری لمحہ تک نیک کاموں کی پابندی کرتے تھے۔